
شہید جنرل قاسم سلیمانی کا وصیت نامہ
اے خدا تیری نعمتوں پر میں تیرا شکر گذار ہوں:
خدا وندا تیرا شکر ہے کہ تو نے مجھے ایک صلب سےدوسرے صلب میں، ایک صدی سےدوسری صدی، ایک رحم سے دوسرےرحم میں منتقل کیا یہاں تک کہ ایک ایسے زمانے میں میرے وجود کو اذن ظہور عطا فرمایا کہ میرے لئے یہ امکان میسر ہوا کہ تیرے برحق اولیاء میں شمار ہونے والے ایک ولی، جو معصومین علیہم السلام سے سب سے زیادہ نزدیک ہے یعنی تیرے عبد صالح امام خمینی کو پا سکوں اور اس کی رکاب میں ایک سپاہی بن سکوں اور اگر میں رسول خدا محمد مصطفیٰ ﷺ کا صحابی نہ بن سکا اور ان کا صحابی ہونے کی توفیق سے محروم رہا اور اگر میں امام علی علیہ السلام اور ان کی آل طاہرہ کی مظلومیت کے زمانے کو نہ پا سکا تھا تو تو نے مجھے اس دوری کے باوجود انہی کے راستے کا راہی بنا دیا جس میں انہوں نے جان کائنات کے مساوی اپنی جانوں کو قربان کیا۔
اے معبود میں تیرا شکر گذار ہوں کہ تو نے اپنے عبد صالح امام خمینی(رح) کے بعد مجھے اپنے ایک اور عبد صالح سے ملحق کر دیا کہ جس کی مظلومیت اس کی صالحیت پر غالب ہے،ایسا مرد جو اس زمانے میں اسلام، شیعت، ایران اور اسلام کی سیاسی دنیا کا حکیم و مدبر ہے یعنی محترم و عزیز ، خامنہ ای )میری جان ان پر فدا ہو) .
اے کردگار تیرا شکریہ کہ تو نے مجھے اپنے بہترین بندوں کے ساتھ ملحق رکھا اور مجھے یہ توفیق دی کہ میں ان کے بہشتی رخساروں کے بوسے لے سکوں اور عطر الٰہی کی مہک کو سونگھ سکوں یعنی تو نے مجھے شہداء اور مجاہدین کی صحبت نصیب کی۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ کا عالمی ہیرو، قاسم سلیمانی
ایران سمیت پوری دنیا میں سردار محاذ استقامت اور سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی پہلی برسی منائی گئی۔
سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس اور ان کے آٹھ دیگر ساتھیوں اور محافظوں کو، امریکی دہشت گرد فوجیوں نے تین جنوری دوہزار بیس کو بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایک بزدلانہ اور دہشت گردانہ ڈرون حملے میں شہید کردیا تھا۔
سردار شہدائے استقامت کا لقب پانے والے شہید قاسم سلیمانی نے اپنی بابرکت زندگی کے دوران اسلام کے سچے سپاہی اور جرنیل کی حیثیت سے بلاتفریق ملک و ملت، اسلام اور قرآن کی سربلندی اور مظلوم مسلمانوں کے دفاع کے لیے اپنی بے لوث خدمات پیش کیں۔

جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر "شہدائے اسلامی وحدت" کانفرنس کا انعقاد
خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور میں، اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصلیٹ جنرل اور خانہ فرہنگ کی اشتراک سےشہیدجنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر "شہدائے اسلامی وحدت" کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد ہوئی۔جس میں ایرانی قونصلیٹ کے ڈپٹی قونصل جنرل جناب سید ابراہیم دہنادی، خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل جناب مہران اسکندریان،ممبرصوبائی اسمبلی جناب فضل الہی، اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے چیئرمین جناب ڈاکٹر قبلہ ایاز، سٹی یونیورسٹی آف پشاور کے وائس چانسلر جناب پروفیسر ڈاکٹر منہاج الحسن، اور دیگر سیاسی ، مذہبی ، علمی شخصیات کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے، شہیدجنرل قاسم سلیمانی سےمحبت کرنے والے اور عقیدت مندوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

خانہ فرہنگ ایران پشاورمیں سردار قاسم سلیمانی کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر فنکاروں کی پینٹنگز کی نمائش
شہیدجنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر ، پشاور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی مرکز میں"سردار عشق" کے عنوان سے پینٹنگز کی ایک نمائش منعقد ہوئی۔
اس نمائش میں خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے، شہید قاسم سلیمانی سےمحبت کرنے والے اور عقیدت مند فنکاروں نے اس عظیم شہید کی زندگی اور شخصیت کے طول و عرض کو دکھایا گیا ہے۔ یہ نمائش 11 فن پاروں پر مشتمل تھا۔

13 جمادی الاول شہادت بنت رسولِ خدا (ص) حضرت فاطمتہ الزہراء سلام اللہ علیہا
اسلامی جمہوریہ ایران اور دنیا کے گوشہ وکنار میں تیرہ جمادی الاول سے جو ایک روایت کے مطابق شہزادی کونین کی تاریخ شہادت ہے ایام فاطمیہ کی مجالس کا آغاز ہوجاتا ہے اور تین جمادی الثانی تک جو دیگر روایتوں کے مطابق شہزادی کونین کی تاریخ شہادت ہے یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔ تاہم اس مرتبہ کورونا وائرس کے پھیلاو اور طبی اصولوں کی وجہ سے ایام فاطمیہ کی مجالس کو محدود کردیا گیا ہے۔